ایک اچھے بائبل کے طالب علم میں کون کون سی خوبیاں ہونی چاہئیں؟
05 October 2024
آپ کا ذہن کھلا ہونا ضروری ہے بائبل کو مؤثر طریقے سے سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنا ذہن کھلا رکھیں۔ اگر آپ اپنے خیالات کو محدود کر لیتے ہیں اور نئے خیالات یا سچائیوں کے بارے میں سننے یا سمجھنے سے گریز کرتے ہیں تو آپ بائبل کو صحیح معنوں میں سمجھ نہیں سکیں گے۔ بائبل کا مطالعہ کرتے وقت آپ کو اپنے عقائد کو ایک بار پھر پرکھنے کے لیے تیار رہنا ہوگا اور خدا کے کلام کے ذریعے جو کچھ بھی سچائی ظاہر ہو، اسے کھلے دل سے قبول کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔ جیسے کہ اعمال باب 17 آیت 11 میں بیان کیا گیا ہے، بائبل کا مطالعہ کھلے ذہن کے ساتھ کرنے والوں کو سچائی تک پہنچنے کا موقع ملتا ہے۔
آپ کا روحانی ذہن ہونا چاہیے بائبل محض ایک عام کتاب نہیں ہے، بلکہ یہ ایک روحانی کتاب ہے جس میں خدا کی مرضی اور اس کی سچائیاں بیان کی گئی ہیں۔ اس کا مطالعہ کرتے وقت، آپ کو ایک روحانی نقطہ نظر سے دیکھنا اور سمجھنا چاہیے تاکہ آپ کا خدا کے ساتھ تعلق مضبوط ہو سکے۔ بائبل کا مطالعہ کرنے کا مقصد خدا کی قربت حاصل کرنا اور اس کی مرضی کو بہتر طریقے سے سمجھنا ہونا چاہیے۔
سچائی کی تلاش میں جوش و جذبہ ہونا چاہیے بائبل کا مطالعہ کرنے کے لیے آپ کو سچائی جاننے کا جذبہ اور جوش ہونا چاہیے۔ خدا کے کلام میں چھپی ہوئی سچائیاں سمجھنے کے لیے دل میں راستبازی کی بھوک اور پیاس ہونا ضروری ہے۔ جیسے کہ متی باب 5 آیت 6 میں کہا گیا ہے، "مبارک ہیں وہ جو راستبازی کی بھوک اور پیاس رکھتے ہیں کیونکہ وہ آسودہ ہوں گے۔" اس راستے پر چلنے کے لیے آپ کو وقت اور محنت درکار ہوتی ہے تاکہ آپ حقیقی سچائی تک پہنچ سکیں۔
استقامت اور مستقل مزاجی اہم ہیں خدا کے کلام کا گہرا مطالعہ ایک مسلسل عمل ہے جس کے لیے آپ کو باقاعدگی سے وقت نکال کر بائبل پڑھنے اور اس کے بارے میں سوچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بہت سی رکاوٹیں آپ کو اس راستے سے ہٹا سکتی ہیں، لیکن آپ کو مضبوط عزم کے ساتھ خدا کے کلام میں محو رہنا چاہیے۔ جیسے کہ افسیوں باب 5 آیت 15-16 میں کہا گیا ہے، "وقت کو سمجھدار طریقے سے استعمال کریں، کیونکہ دن بُرے ہیں۔" وقت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے بائبل کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔
سچائی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہونا چاہیے بائبل کے مطالعہ کا مقصد خدا کی سچائی کو پانا ہے، لیکن یہ سب بے معنی ہوگا اگر آپ اس سچائی کو قبول کرنے اور اپنی زندگی میں لاگو کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے۔ جیسے یوحنا باب 8 آیت 31-32 میں کہا گیا ہے، "تم سچائی کو جان لو گے اور سچائی تمہیں آزاد کر دے گی۔" سچائی کو جاننے کے بعد اس پر عمل کرنے کے لیے تیار ہونا بہت اہم ہے تاکہ آپ کی زندگی خدا کی مرضی کے مطابق ڈھل سکے۔
پہلے سے موجود خیالات کو چھوڑنے کے لیے تیار ہونا ضروری ہے بائبل کے مطالعے میں آپ کو اپنے دماغ کو ان خیالات اور تصورات سے آزاد کرنا ہوگا جو آپ پہلے سے رکھتے ہیں۔ بہت سے لوگ، جیسے کہ یسوع کے زمانے کے مذہبی رہنما، یسوع کو صرف اس لیے مسترد کر دیتے تھے کہ وہ ان کی توقعات کے مطابق نہیں تھا (مرقس باب 12 آیت 10)۔ اسی طرح، ہمیں بائبل کی سچائی کو اس کی اصل روح میں سمجھنے کے لیے اپنے پہلے سے قائم خیالات کو ایک طرف رکھنا ہوگا۔
خدا کے مکمل کلام پر غور کرنا چاہیے بائبل کے کسی بھی حصے کو اس کے سیاق و سباق سے ہٹا کر سمجھنا خطرناک ہو سکتا ہے، کیونکہ اس سے آپ اپنے اعمال کا جواز پیش کر سکتے ہیں۔ آپ کو بائبل کے ہر حصے کو اس کے صحیح سیاق و سباق میں سمجھنا اور اسے صحیح طور پر تقسیم کرنا ضروری ہے (2 تیمتھیس باب 2 آیت 15)۔ بائبل کو خدا کی الہامی کتاب تسلیم کرنا اور اسے مکمل طور پر قبول کرنا ضروری ہے (2 تیمتھیس باب 3 آیت 16-17)۔
یہ تمام نکات بائبل کے ایک اچھے طالب علم بننے کے لیے انتہائی اہم ہیں تاکہ آپ خدا کے کلام کو نہ صرف صحیح طریقے سے سمجھ سکیں بلکہ اسے اپنی زندگی میں بھی نافذ کر سکیں۔